Yadeen (Urdu Poetry Card) تیعری یادیں
چھپ جاتی ہیں آئینہ دکھا کر تیری یادیں
سونے نہیں دیتیں مجھے شب بھر تیری یادیں
تو جیسے میرے پاس ہے اور محوِ سخن ہے
محفل سی جما دیتی ہیں اکثر تیری یادیں
میں کیوں نہ پھروں تپتی دوپہروں میں ہراساں
پھرتی ہیں تصوّر میں کھُلے سر تیری یادیں
جب تیز ہوا چلتی ہے بستی میں سرِ شام
برساتی ہیں اطراف سے پتھر تیری یادیں
0 Comments